جہاد اور فساد - تحقیقی جائزہ:




Image result for rakhine burma map
مسلمان تمام دنیا میں ظلم و جبر کا شکار ہیں- فلسطین ، کشمیر ، یغور مسلمان چین میں ، میانمار (برما) میں مسلمان ( روہینگیار) اقلیت کی قتل عام سے نسل کشی کی جا رہی ہے- اقوام عالم، اسلامی دنیا کی خاموشی اور بے حسی کی وجہ سے عام مسلمان اس ظلم  پرمحسوس کر رہے ہیں کہ جہاد کا اعلان  کیا جائیے تاکہ دنیا بھر میں مظلوم مسلمانوں کی کھل کر مدد کی جا سکے- اس تحققیق میں روہنگیا مظلوم مسلمانوں کا ذکر ایک مثال کے طور پر ہے، یہ تحریر تمام دنیا میں ہر جگہ مظلوم مسلمانوں کی مدد کے تناظر میں مددگار ہو سکتی ہے-

یہ واضح ہو کہ جہاد "فی سبیلاللہ" (الله کے لئے) ہوتا ہے- ہر وہ جنگ جو مسلمان لڑے جہاد نہیں ہوسکتا-  جہاد کی تمام شرعی شرائط کو پورا کرنے کے بعد جس میں جید علماء سے مشاورت شامل ہو جہاد  کا اعلان اور اس پر عمل درآمد کرنا اسلامی حکومت کی ذمہ داری ہے- اس کے علاوہ علماء ،گروہ یا افراد کی طرف اعلان جہاد، فسادفی الارض ہے-

Image result for ‫برما  قتل عام‬‎
There is no time to lose! We cannot afford to dither. Our leaders must force the federal government of Myanmar to intervene and re-establish order now! Before we have another Rwanda on our hands. And we must make direct contact with our elected representatives to make them aware of the situation and urge them to action. Aung San Suu Kyi must be stirred into action, and if she is not willing, or able, to intervene swiftly, then it is time to deploy UN peacekeepers with or without her consent. If we do not, this will not be just on her. This will be on us too!
Jihad is to be ordered by and conducted under state not individuals >>> Keep reading >>>

Rohingya Genocide of Muslims in Mayanmar (Burma) >>> Updates >>>>
کچھ مسلمان سمجھتے ہیں کہ کسی بھی شخص کو چاہے وہ  دین کا تھوڑا بہت علم رکھتا ھو یا نہ، حالات کو دیکھ کر جہاد کا اعلان کر سکتا ہے کیونکہ جہاد کی آیات بہت واضح ہیں- وہ لوگ ’’پرائیویٹ جہاد‘‘کو شرعاً درست سمجھتے  ہیں-  ہر کسی کو کسی بھی معاملے میں اپنی رائے قائم کر نے کا حق حاصل ہے ، مگر واضح دلیل قرآن و سنت سے ہونا لازم ہے-  دوسری طرف دہشت گردوں کی طرف سے مسلمانوں کی تکفیر اور قتل عام ہوتا ہے اور قرآن و احادیث کی تحریف کر کہ اپنی مرضی کا مطلب نکلتے ہیں- امت مسلمه کے علماء کا ایسے تکفیری، خوارج کے گمراہ ہونے پر اجماع ہے- ان لوگوں سے بحث مباحثہ فضول ہے- ان کوکہیں .. سلام!
علماء کا قرآن و سنت کی روشنی میں اجماع ہے کہ جہاد کے اعلان کا حق صرف مسلمانوں کی حکومت کو ہے- تمام انبیاورسل کے اسوہ سے بالکل واضح ہے کہ جہاد ہمیشہ علانیہ اور حکومت کے تحت ہوتا ہے -

No comments: