مقررہ دنوں (یعنی اَیّامِ حج) کے علاوہ مخصوص عبادات کے ساتھ اﷲ تعالیٰ کے گھر کی زیارت کرنے کو عمرہ کہتے ہیں یعنی میقات سے احرام باندھنا، دو نفل نماز پڑھنا اور عمرہ کی نیت کے بعد تلبیہ، طواف، سعی اور حلق کرانا عمرہ کہلاتا ہے۔
عمرہ کے فرائض و واجبات
عمرہ کے دو فرائض ہیں:
1.حدودِ حرم کے باہر سے احرام باندھنا
2.طواف کرنا
یہ چھوٹ جائیں تو عمرہ باطل ہو جاتا ہے۔
عمرہ کے واجبات
1.صفا و مروہ کے درمیان سعی کرنا
2.حلق (سر کے بال منڈوانا) ہے یا قصر (سر کے بال کم کرنا)
یہ چھوٹ جائیں تو بکرا بطور دم دینا پڑتا ہے۔
احرام کا طریقہ
احرام باندھنے سے قبل جسم کی ظاہری صفائی کا خاص طور پر اہتمام کرنا چاہیے ناخن تراشیں، زیر ناف اور بغل کے بال صاف کریں، مونچھیں اور داڑھی درست کریں اس کے بعد جسم کو اچھی طرح مَل کر نہائیں۔ خوشبو لگائیں پھر مرد سلا ہوا کپڑا اتار کر بغیر سلی ہوئی ایک چادر کا تہہ بند ناف کے اوپر سے باندھیں اور ایک چادر کندھوں سے اوڑھ لیں، سر ننگا رکھیں اور دونوں بازو ڈھانپ لیں۔ خواتین اپنے کپڑوں میں ہی احرام کی نیت کریں۔
احرام کے مسائل 》》》
احرام کے مسائل 》》》
احرام کی نیت
احرام باندھنے کے بعد:
دو رکعت نماز احرام کی نیت سے ادا کریں۔ سلام پھیر کر احرام کی نیت کرتے ہوئے اپنی زبان سے کہیں۔
اَللَّهُمَّ نَوَيْتُ الْعُمْرَة وَاحْرَمْتُ بِه فَتَقَبَّلْه‘ مِنِّیْ
”الہٰی میں عمرہ کی نیت کرتا ہوں اور میں نے احرام باندھ لیا ہے اسے میری طرف سے قبول فرما۔“
عمرہ کی نیت
احرام کی نیت باندھنے کے فوراً بعد مرد سر ننگا کر کے اور عورتیں سر ڈھانپ کر نیت کریں۔ عمرہ کی نیت کے مسنون الفاظ یہ ہیں:
اَللَّهُمَّ اِنِّیْ اُرِيْدُ الْعُمْرَة فَيَسِّرْهَالِیْ وَتَقَبَّلْهَا مِنِّیْ وَاَعِنِّیْ عَلَيْهَا وَبَارِکْ لِیْ فِيْهَا نَوَيْتُ الْعُمْرَة وَاَحْرَمْتُ بِهَا ِﷲِ تَعَالٰی
”اے اﷲ میں نے عمرہ کا ارادہ کیا اس (کی ادائیگی) کو میرے لئے آسان فرما اور مجھ سے قبول کر لے اور اس کے ادا کرنے میں میری مدد فرما۔ اور اِس میں میرے لئے برکت عطا فرما۔ میں نے عمرہ کی نیت کی اور اس کے ساتھ اﷲتعالیٰ کے لئے احرام باندھا۔“
تلبیہ
نیت کرتے ہی مرد ذرا بلند آواز سے جبکہ خواتین آہستہ آواز سے تین بار تلبیہ پڑھیں، تلبیہ کے الفاظ یہ ہیں:
لَبَّيْکَ اَللَّهُمَّ لَبَّيْکَ، لَبَّيْکَ لاَ شَرِيْکَ لَکَ لَبَّيْکَ، اِنَّ الْحَمْدَ وَالنِّعْمَة لَکَ وَالْمُلْکَ، لاَ شَرِيْکَ لَکَ-
”میں حاضر ہوں، یااﷲ میں حاضر ہوں، میں حاضر ہوں تیرا کوئی شریک نہیں میں حاضر ہوں، بے شک تمام تعریفیں اور نعمتیں تیرے لئے ہیں اور ملک بھی، تیرا کوئی شریک نہیں۔“
دعا
تلبیہ کے بعد درود شریف پڑھیں
اور پھر یہ دعا مانگیں:
اَللّٰهُمَّ إنِّیْ اَسْئَلُکَ رِضَاکَ وَالْجَنَّة وَ اَعُوْذُبِکَ مِنْ غَضَبِکَ وَالنَّارِ
”اے اﷲ میں آپ سے آپ کی رضا اور جنت مانگتا ہوں اور آپ کی ناراضگی اور جہنم سے آپ ہی کی پناہ چاہتا ہوں۔“
اس کے بعد اور جو دعائیں چاہیں مانگیں، اب آپ پر احرام کی پابندیاں شروع ہو گئی ہیں لہٰذا ہمہ وقت ان پابندیوں کو ملحوظ رکھتے ہوئے زیادہ سے زیادہ تلبیہ پڑھتے رہیں۔ سفرِ آخرت کو یاد کرکے اپنے گناہوں پر دل سے تائب ہوں۔ اللہ کی محبت و خشیت کو دل میں اتارنے کی کوشش کریں۔
حرمِ مکہ میں داخل ہونے کی دعا
حرمِ مکہ میں نہایت ادب و احترام سے یہ دعا پڑھتے ہوئے داخل ہوں:
اَللّٰهُمَّ اِنَّ هٰذَا حَرَمُکَ وَحَرَمَ رَسُوْلِکَ فَحَرِّمْ لَحْمِیْ وَدَمِیْ وَعَظَمِیْ عَلٰی النَّارِ اَللَّهُمَّ اٰمِنِّیْ مِنْ عَذَابِکَ يَوْمَ تَبْعَثُ عِبَادَکَ وَاجْعَلْنِی مِنْ اَوْلِيَآئِکَ وَاَهْلِ طَاعَتِکَ وَتُبْ عَلَّی اِنَّک اَنْتَ التَّوَابُ الرَّحِيْمُ-
”اے اﷲ یہ تیرا اور تیرے رسول پاک صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا حرم ہے پس میرے گوشت، خون اور ہڈیوں کو آگ پر حرام کر دے۔ اے اﷲ ! مجھے اپنے عذاب سے محفوظ رکھ۔ جس روز تو اپنے بندوں کو اٹھائے گا اور مجھے اپنے ولیوں اور اطاعت گزاروں میں شامل کردے اور مجھ پر نظرِ کرم فرما۔ بے شک تو توبہ قبول کرنے والا (اور) بڑا رحم کرنے والا ہے۔“
مسجد حرام (حرم شریف) میں داخل ہونے سے قبل تازہ وضو کریں پھر بڑے ہی والہانہ عشق و محبت، ذوق و شوق اور عجز و انکساری کے ساتھ لبیک کہتے ہوئے اور دعائیں مانگتے ہوئے پہلے سیدھا پاؤں اندر رکھیں اور یہ دعا پڑھیں:
بِسْمِ اﷲِ وَالصَّلٰوة وَالسَّلَامُ عَلٰی رَسُوْلِ اﷲِ اَللّٰهُمَّ افْتَحْ لِیْ اَبْوَابَ رَحْمَتِکَ
پھر یہ نیت کریں کہ اے اﷲ! میں جتنی دیر اس مسجد میں رہوں اتنی دیر کے لئے اعتکاف کی نیت کرتا ہوں۔
بیت اﷲ پر پہلی نظر
مسجد حرام میں داخل ہونے کے بعد جونہی بیت اﷲ پر پہلی نظر پڑے تو یہ کہیں:
اَﷲُ اَکْبَرُ اَﷲُ اَکْبَرُ اَﷲُ اَکْبَرُ- لَآ اِلَهٰ اِلاَّ اﷲُ وَاﷲُ اَکْبَرُ-
اس کے بعد آپ ربِّ کریم کے حضور ہاتھ اٹھا کر خوب دعائیں مانگیں کیونکہ یہ قبولیت کے خاص لمحات ہیں پھر آپ لبیک کہتے ہوئے کعبۃ اﷲ کی طرف قدم بڑھائیں اور حجرِ اسود کے بالکل سامنے آ کر طواف کی نیت کریں۔
طواف کی نیت
طواف سے قبل مرد حضرات (اضطباع کریں یعنی) اپنا سیدھا بازو چادر سے باہر نکال لیں اور حجر اسود یا اس کی سیدھ میں بنی ہوئی فرش کی کالی پٹی کے بائیں طرف کھڑے ہو کر خانہ کعبہ کی طرف منہ کر کے ان الفاظ میں نیت کریں:
اَللّٰهُمَّ اِنِّیْ اُرِيْدَ طَوَافَ بَيْتِکَ الْحَرَامِ فَيَسِّرْهُ لِیْ وَتَقَبَّلْهُ مِنِّیْ سَبْعَة اَشْوَاطٍ ِﷲ تَعَالٰی عزّوجل-
”اے اﷲ میں تیرے مقدس گھر کا طواف کرنے کی نیت کرتا ہوں۔ پس تو اسے مجھ پر آسان فرما دے اور میری طرف سے سات چکروں کے (طواف) کو قبول فرما۔ جو محض تجھ یکتا عزوجل کی خوشنودی کے لئے (اختیار کرتا ہوں)۔
اِستِلام (حجرِ اسود کو بوسہ دینا یا اشارے سے چومنا)
طواف کی نیت کے بعد کالی پٹی کے اوپر آئیں اور حجر اسود کے مقابل ہو کر کانوں تک ہاتھ اس طرح اُٹھائیں کہ ہتھیلیاں حجر اسود کی طرف رہیں اور کہیں:
بِسْمِ اﷲِ وَالْحَمْدُ ِﷲِ وَاﷲُ اَکْبَرُ وَالصَّلٰوة وَالسَّلاَمُ عَلٰی رَسُوْلِ اﷲِ
اور ہاتھ چھوڑ دیں، ممکن ہو تو حجر اسود کو بوسہ دیں ورنہ ہاتھوں سے اس کی طرف اشارہ کرکے انہیں بوسہ دے لیں اور اَللَّہُمَّ اِیْمَانًا بِکَ وَاِتِّبَاعًا لِسُنَّۃِ نَبِیِّکَ کہتے ہوئے کعبہ تک بڑھیں۔
طواف کی دعا
اب کالی پٹی پر کھڑے کھڑے ہی اپنا رخ اس طرح تبدیل کریں کہ کعبۃ اﷲ آپ کے بائیں طرف ہو اور درج ذیل دعا پڑھنے کے بعد مرد رمل کرتا (اکڑ کر کندھے ہلاتے ہوئی) آگے بڑھے جبکہ عورتیں رمل نہیں کریں گی۔ دُعا یہ ہے۔
سُبْحَانَ اﷲِ وَالْحَمْدُ ِﷲِ وَلَآ اِلَهٰ اِلاَّ اﷲُ وَاﷲُ اَکْبَرُ وَلاَ حَوْلَ وَلاَ قَوَّة اِلاَّ بِاﷲِ الْعَلِیِّ الْعَظِيْمِ اَللّٰهُمَّ صَلِّ عَلٰی سَيِّدِنَا مُحَمَّدٍ وَّعَلٰی اٰلِ سَيِّدِنَا مُحَمَّدٍ وَّبَارِک وَسَلِّمْ-
نوٹ: اگر طواف کی دعا یاد نہ ہو تو پھر سبحان اﷲ، الحمد اﷲ، اﷲ اکبر، استغفار یا کلمہ شہادت کا ورد جاری رکھیں۔
{طواف کے چکروں کی 《《دعائیں 》》}اس طرح چلتے چلتے جب آپ دوبارہ کالی پٹی پر پہنچیں گے تو ایک چکر مکمل ہو گا، تین چکر کے بعد رمل بند کر دیں اور باقی چار چکر اپنی عام رفتار سے چلیں۔
{طواف کے چکروں کی 《《دعائیں 》》}اس طرح چلتے چلتے جب آپ دوبارہ کالی پٹی پر پہنچیں گے تو ایک چکر مکمل ہو گا، تین چکر کے بعد رمل بند کر دیں اور باقی چار چکر اپنی عام رفتار سے چلیں۔
طواف اور اضطباع کا اختتام
سات چکر پورے ہونے کے بعد ایک مرتبہ پھر استلام یا استلام کا اشارہ کر کے طواف ختم کر دیں اور اضطباع بھی ختم کر دیں یعنی سیدھا کاندھا بھی ڈھک لیں۔
دو رکعت نماز
مقام ابراہیم پر یا جہاں آسانی سے جگہ مل سکے طواف کے بعد دو رکعت واجب نماز ادا کریں اور پھر دعا کریں۔
مقام ملتزم
اس کے بعد آپ مقام ملتزم (حجر اسود سے باب کعبہ تک کی 8 فٹ دیوار) پر جا کر (اگر جگہ مل جائے) دعا کریں، یہ دعا کی قبولیت کا خاص مقام ہے اور حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم یہاں پر بڑی عاجزی سے دیوار سے لپٹ کر دعا مانگتے تھے۔
آب زم زم پینے کی دعا
مقام ملتزم سے فارغ ہونے کے بعد زم زم کے پاس آئیں کعبہ شریف کی طرف منہ کر کے کھڑے کھڑے بسم اﷲ پڑھ کر تین سانسوں میں جتنا پانی پی سکیں پئیں پھر الحمد اﷲ کہیں اور یہ دعا مانگیں:
اَللّٰهُمَّ اِنِّیْ اَسْئَلُکَ رِزْقًا وَّاسِعًا وَّ عِلْمًا نَافِعًا وَّشِفآءَ مِّنْ کُلِّ دَآءٍ
”اے اﷲ میں تجھ سے وسیع رزق اور نفع رساں علم اور ہر ایک بیماری سے شفا کا طلب گار ہوں۔“
سعی کی نیت
آبِ زم زم پینے کے فوراً بعد یا پھر تھوڑا سا آرام کرنے کے بعد صفا و مروہ میں سعی کے لئے پہلے حجر اسود پر آئیں اور حسبِ سابق استلام کے بعد باب صفا کی جانب روانہ ہوں، دل میں سعی کی نیت کریں اور زبان سے یہ دعا کریں:
اَللّٰهُمَّ اِنِّیْ اُرِيْدُ السَّعْیَ بَيْنَ الصَّفَا وَالْمَرْ وَة سَبْعَة اَشْوَاطِ لِّوَجْهِکَ الْکَرِيْمِ فَيَسّرْهُ لِیْ وَتَقَبَّلْهُ مِنِّیْ-
”اے اﷲ! میں صفا اور مروہ کے درمیان محض تیری خوشنودی کے لئے سات چکروں سے سعی کرتا ہوں پس اِسے میرے لئے آسان کر دے اور مجھ سے وہ قبول فرما۔“
سعی (ہر چکر) شروع کرنے کی دعا
جب نیت اور دعا سے فارغ ہوجائیں تو پھر خانہ کعبہ کی طرف منہ کریں اور دونوں ہاتھ اٹھا کر ہر چکر کے شروع میں اپنی زبان سے یہ الفاظ ادا کریں۔
بِسْمِ اﷲِ اَﷲُ اَکْبَرُ وَ ِﷲِ الْحَمْدُ
”اﷲ کے نام سے شروع کرتا ہوں اﷲ سب سے بڑا ہے اور سب تعریفیں اﷲ ہی کے لئے ہیں۔“
صفا و مروہ پر چڑھنے کی دعا
اِنَّ الصَّفَا وَالْمَرْوَة مِنْ شَعَآئِرِ اﷲِ فَمَنْ حَجَّ الْبَيْتَ اَوِاعْتَمَرَ فَلاَ جُنَاحَ عَلَيْهِ اَنْ يَّطَّوَّفَ بِهِمَا وَمَنْ تَطَوَّعَ خَيْرًا فَاِنَّ اﷲَ شَاکِرٌ عَلِيْمٌO (القرآن)
”بے شک صفا اور مروہ اﷲ کی نشانیوں میں سے ہیں، چنانچہ جو شخص بیت اﷲ کا حج یا عمرہ کرے تو اس پر کوئی گناہ نہیں کہ ان دونوں کے (درمیان) چکر لگائے، اور جو شخص اپنی خوشی سے کوئی نیکی کرے تو یقینًا اﷲ (بڑا) قدر شناس (بڑا) خبردار ہے۔“
صفا و مروہ سے اترنے کی دعا
جب آپ صفا یا مروہ سے اتریں تو اترتے وقت یہ دعا کرتے رہیں۔
اَللّٰهُمَّ اسْتَعْمِلُنْی بِسُنَّة نَبِيِّکَ صلی الله عليه وآله وسلم وَتَوَقَّنِیْ عَلٰی مِلَّتِه وَاَعِذْنِیْ مِنْ مُّضِلاَّتِ الْفِتَنِ بِرَحْمَتِکَ يَا اَرْحَمَ الرَّاحِمِيْنَ-
”اے اﷲ! مجھے اپنے نبی کی سنت کا تابع بنا دے اور مجھے آپ کے دین پر موت عطا کر اور مجھے اپنی رحمت کے ساتھ گمراہ کرنے والے فتنوں سے پناہ دے۔ اے سب سے زیادہ رحم کرنے والے۔“
مروہ کی طرف چلتے ہوئے یہ دعا کریں
صفا کی سیڑھیوں سے اترتے ہی آپ کے سفر کا آغاز مروہ کی طرف شروع ہوجاتا ہے۔ لہٰذا مروہ کی طرف چلتے ہوئے یہ دعا کرتے رہیں۔
سُبْحَانَ اﷲِ وَالْحَمْدُ ِﷲِ وَلاَ اِلٰهَ اِلاَّ اﷲُ وَاﷲُ اَکْبَرُ وَلاَ حَوْلَ وَلاَ قُوَّة اِلاَّ بِاﷲِ الْعَلِيِّ الْعَظِيْمِ-
”اﷲ پاک ہے سب تعریفیں اﷲ کے لئے ہیں اور اﷲ تعالیٰ کے سوا کوئی عبادت کے لائق نہیں اور اﷲ سب سے بڑا ہے نیکی کرنے اور گناہ سے بچنے کی طاقت نہیں، مگر اﷲ کی مدد سے، جو بہت بلند شان اور بڑی عظمت والا ہے۔“
اگر مذکورہ دعا آپ کو زبانی یاد نہ ہو تو پھر دیگر اذکار مثلاً سُبْحانَ اﷲَ، اَلْحَمْدُِﷲِ، اَﷲُاَکْبَرُ، اِسْتِغْفَار (اَسْتَغْفِرُ اﷲ) یا درود شریف کا ورد جاری رکھیں۔
صفا سے مروہ تک جانے کو ایک چکر اور مروہ سے صفا تک واپس آنے کو دوسرا چکر کہتے ہیں۔ اِس طرح ساتواں چکر مروہ پر آ کر ختم ہوتا ہے۔ ہر پھیرے میں جب صفا یا مروہ پہنچیں تو ہاتھ اُٹھا کر قبلہ رُخ ہو کر دُعا کریں۔ ساتویں پھیرے کے بعد اَب سعی ختم ہوگئی آخر میں قبلہ رُخ ہو کر ہاتھ اُٹھا کر دُعا کریں۔
حلق یا تقصیر اور تکمیل عمرہ
جب ساتویں سعی مروہ پر جاکر ختم ہوتی ہے تو عمرہ کے تمام افعال مکمل ہوجاتے ہیں۔ اب مسجدِ حرام سے باہر آئیں۔ مرد حضرات حلق (سارے بال منڈوانا) یا تقصیر (نشانی کے طور پر کچھ بال کتروانا) کرائیں اور خواتین سر کے پچھلے حصے سے صرف ایک پور کے برابر بال کاٹیں۔
اب الحمدﷲ آپ کا عمرہ مکمل ہو گیا، آپ پر احرام کی پابندی ختم ہو گئی اپنی رہائش گاہ پر جا کر احرام اتارا جا سکتا ہے۔
- بیک آواز کئی لوگوں کا ایک ساتھ مل کر تلبیہ پکارنا اور دعائیں پڑھنا۔
- طواف مکمل کرلینے کے بعد بھی کندھا کھلا رکھنااور کندھا کھول کر صلاة پڑھنا۔
- حجر اسود کو چومنے یا رکن یمانی کو چھونے یا مقام ابراہیم کے پیچھے دو رکعتیں پڑھنے کے لئے بھیڑ کرنایا رکن یمانی نہ چھوپانے کی صورت میں اس کی طرف اشارہ کرنا۔
- حجر اسود اور رکن یمانی کے سوا کعبہ کی دیواروں، حطیم اور مقام ابراہیم کو برکت حاصل کرنے کے لئے چھونا۔
- صفا اور مروہ کے دوران آنا جانا ملاکر ایک چکر سمجھنا۔
- پورے بال کٹوانے کے بجائے ادھر ادھر سے چند بال کٹوانا۔
- عورتوں کا اجنبی مردوں کے سامنے چہرہ کھلا رکھناالبتہ نقاب جائز نہیں۔
- احرام کی نیت سے دو رکعت صلاة پڑھنا البتہ ذوالحلیفہ میں دو رکعتیں پڑھنا مستحب ہے۔
- غار حرا اور غار ثور وغیرہ جاکر نفلی صلاتیں پڑھنا۔
اﷲ رب العزت سے دعا ہے کہ وہ اسے اپنی عظیم بارگاہ میں قبول فرمائے۔ آمین بجاہ سید المرسلین صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
زیارت مسجد نبوی، روضۂ رسول اور مدینہ کی اہم زیارات:
مناسک کی ادائیگی کے دوران ہر مقام کے لئے علیحدہ علیحدہ پڑھی جانے والی دعائیں اگر یاد نہ ہو سکیں تو کتاب سے دیکھ کر بھی یہ پڑھی جا سکتی ہیں، لیکن اگر کوئی حاجی نہ پڑھ سکے تو درج ذیل مختصر و مسنون دعائیں پڑھنا بھی باعثِ اجر و ثواب ہے :
اَﷲُ اَکْبَرُ اﷲُ اَکْبَرُ، لَا اِلٰه اِلاَّ اﷲُ وَاﷲُ اَکْبَرُ اﷲُ اَکْبَرُ، وَِﷲِ الْحَمْدُ.
’’اﷲ سب سے بڑا ہے، اﷲ سب سے بڑا ہے، اﷲ کے سوا کوئی معبود نہیں، اﷲ سب سے بڑا ہے، اﷲ سب سے بڑا ہے، اور تمام تعریفیں اﷲ کے لئے ہیں۔‘‘
رَبَّنَآ اٰتِنَا فِی الدُّنْيا حَسَنَةً وَّفِی الْاٰخِرَةِ حَسَنَةً وَّقِنَا عَذَابَ النَّارِo
(البقرة، 2 : 201)
’’اے ہمارے پروردگار! ہمیں دنیا میں (بھی) بھلائی عطا فرما اور آخرت میں (بھی) بھلائی سے نواز اور ہمیں دوزخ کے عذاب سے محفوظ رکھ‘‘
رَبَّنَا لَا تُؤَاخِذْنَآ اِنْ نَّسِينَآ اَوْ اَخْطَاْنَاط رَبَّنَا وَلَا تَحْمِلْ عَلَينَآ اِصْرًا کَمَا حَمَلْتَه عَلَی الَّذِينَ مِنْ قَبْلِنَاج رَبَّنَا وَلَا تُحَمِّلْنَا مَا لَا طَاقَةَ لَنَا بِهج وَاعْفُ عَنَّاوقفه وَاغْفِرْلَنَاوقفه وَارْحَمْنَاوقفه اَنْتَ مَوْلٰنَا فَانْصُرْنَا عَلَی الْقَوْمِ الْکٰفِرِينَo
(البقرة، 2 : 286)
’’اے ہمارے رب! اگر ہم بھول جائیں یا خطا کر بیٹھیں تو ہماری گرفت نہ فرما، اے ہمارے پروردگار! اور ہم پر اتنا (بھی) بوجھ نہ ڈال جیسا تو نے ہم سے پہلے لوگوں پر ڈالا تھا، اے ہمارے پروردگار! اور ہم پر اتنا بوجھ (بھی) نہ ڈال جسے اٹھانے کی ہم میں طاقت نہیں، اور ہمارے (گناہوں) سے درگزر فرما، اور ہمیں بخش دے، اور ہم پر رحم فرما، تو ہی ہمارا کارساز ہے۔ پس ہمیں کافروں کی قوم پر غلبہ عطا فرماo‘‘
رَبَّنَا لَا تُزِغْ قُلُوْبَنَا بَعْدَ اِذْ هدَيتَنَا وَهبْ لَنَا مِنْ لَّدُنْکَ رَحْمَةًج اِنَّکً اَنْتَ الْوَهابُo
(آل عمران، 3 : 8)
’’(اور عرض کرتے ہیں) اے ہمارے رب! ہمارے دلوں میں کجی پیدا نہ کر اس کے بعد کہ تو نے ہمیں ہدایت سے سرفراز فرمایا ہے اور ہمیں خاص اپنی طرف سے رحمت عطا فرما، بے شک تو ہی بہت عطا فرمانے والا ہےo‘‘
رَبَّنَا ظَلَمْنَ۔آ اَنْفُسَنَا وَاِنْ لََّمْ تَغْفِرْلَنَا وَتَرْحَمْنَا لَنَکُوْنَنَّ مِنَ الْخٰسِرِينَo
(الاعراف، 7 : 23)
’’اے ہمارے رب! ہم نے اپنی جانوں پر زیادتی کی۔ اور اگر تو نے ہم کو نہ بخشا اور ہم پر رحم (نہ) فرمایا تو ہم یقینا نقصان اٹھانے والوں میں سے ہو جائیں گےo‘‘
رَبِّ اجْعَلْنِیْ مُقِيمَ الصَّلٰوةِ وَمِنْ ذُرِّيتِیْ رَبَّنَا وَتَقَبَّلْ دُعَآئِo رَبَّنَا اغْفِرْ لِیْ وَلِوَالِدَیَّ وَلِلْمُؤْمِنِينَ يوْمَ يقُوْمُ الْحِسَابُo
(ابراھيم، 14 : 40-41)
’’اے میرے رب! مجھے اور میری اولاد کو نماز قائم رکھنے والا بنا دے، اے ہمارے رب! اور تو میری دعا قبول فرما لےo اے ہمارے رب! مجھے بخش دے اور میرے والدین کو (بخش دے) اور دیگر سب مومنوں کو بھی، جس دن حساب قائم ہو گاo‘‘
رَّبِّ زِدْنِی عِلْمًاo
(طٰه، 20 : 114)
’’اے میرے رب! مجھے علم میں اور بڑھا دےo‘‘
لَآ اِلٰه اِلَّآ اَنْتَ سُبْحٰنَکَ اِنِّیْ کُنْتُ مِنَ الظّٰلِمِينَo
(الانبياء، 21 : 87)
’’تیرے سوا کوئی معبود نہیں تیری ذات پاک ہے، بے شک میں ہی (اپنی جان پر) زیادتی کرنے والوں میں سے تھاo‘‘
رَبَّنَآ اٰمَنَّا فَاغْفِرْلَنَا وَارْحَمْنَا وَاَنْتَ خَيرُ الرّٰحِمِينَo
(المؤمنون، 23 : 109)
’’اے ہمارے رب! ہم ایمان لے آئے ہیں، پس تو ہمیں بخش دے اور ہم پر رحم فرما اور تو (ہی) سب سے بہتر رحم فرمانے والا ہےo‘‘
رَبَّنَا وَاجْعَلْنَا مُسْلِمَينِ لَکَ وَمِنْ ذُرِّيتِنَآ اُمَّةً مُّسْلِمَةً لََّکَ وَاَرِنَا مَنَاسِکَنَا وَتُبْ عَلَينَاج اِنَّکَ اَنْتَ التَّوَّابُ الرَّحِيمُo
(البقرۃ، 2 : 128)
’’اے ہمارے رب! ہم دونوں کو اپنے حکم کے سامنے جھکنے والا بنا اور ہماری اولاد سے بھی ایک امت کو خاص اپنا تابع فرمان بنا اور ہمیں ہماری عبادت (اور حج کے) قواعد بتا دے اور ہم پر (رحمت و مغفرت) کی نظر فرما، بے شک تو ہی بہت توبہ قبول فرمانے والا مہربان ہےo‘‘
رَبَّنَآ اَفْرِغْ عَلَينَا صَبْرًا وَّثَبِّتْ اَقْدَامَنَا وَانْصُرْنَا عَلَی الْقَوْمِ الْکٰفِرِينَo
(البقرۃ، 2 : 250)
’’اے ہمارے پروردگار! ہم پر صبر میں وسعت ارزانی فرما اور ہمیں ثابت قدم رکھ اور ہمیں کافروں پر غلبہ عطا فرماo‘‘
رَبَّنَآ اٰمَنَّا بِمَآ اَنْزَلْتَ وَاتَّبَعْنَا الرَّسُوْلَ فَاکْتُبْنَا مَعَ الشّٰهدِينَo
(آل عمران، 3 : 53)
’’اے ہمارے رب! ہم اس کتاب پر ایمان لائے جو تو نے نازل فرمائی اور ہم نے اس رسول کی اتباع کی سو ہمیں (حق کی) گواہی دینے والوں کے ساتھ لکھ لےo‘‘
رَبَّنَا اغْفِرْلَنَا ذُنُوْبَنَا وَاِسْرَافَنَا فِیْٓ اَمْرِنَا وَثَبِّتْ اَقْدَامَنَا وَانْصُرْنَا عَلَی الْقَوْمِ الْکٰفِرِينَo
(آل عمران، 3 : 147)
’’اے ہمارے رب! ہمارے گناہ بخش دے اور ہمارے کام میں ہم سے ہونے والی زیادتیوں سے درگزر فرما اور ہمیں (اپنی راہ میں) ثابت قدم رکھ اور ہمیں کافروں پر غلبہ عطا فرماo‘‘
رَبَّنَآ اَفْرِغْ عَلَينَا صَبْرًا وَّتَوَفَّنَا مُسْلِمِينَo
(الأعراف، 7 : 126)
’’اے ہمارے رب! تو ہم پر صبر کے سرچشمے کھول دے اور ہم کو (ثابت قدمی سے) مسلمان رہتے ہوئے (دنیا سے) اٹھا لےo‘‘
رَّبِّ اَدْخِلْنِیْ مُدْخَلَ صِدْقٍ وَّاَخْرِجْنِیْ مُخْرَجَ صِدْقٍ وَّاجْعَلْ لِّیْ مِنْ لَّدُنْکَ سُلْطٰنًا نَّصِيرًاo
(الإسراء، 17 : 80)
’’اے میرے رب! مجھے سچائی (خوشنودی) کے ساتھ داخل فرما (جہاں بھی داخل فرمانا ہو) اور مجھے سچائی (و خوشنودی) کے ساتھ باہر لے آ (جہاں سے بھی لانا ہو) اور مجھے اپنی جانب سے مدد گار غلبہ و قوت عطا فرما دےo‘‘
رَبَّنَآ اٰتِنَا مِنْ لَّدُنْکَ رَحْمَةً وَّ هَيئْ لَنَا مِنْ اَمْرِنَا رَشَدًاo
(الکھف، 18 : 10)
’’اے ہمارے رب! ہمیں اپنی بارگاہ سے رحمت عطا فرما اور ہمارے کام میں راہ یابی (کے اسباب) مہیا فرماo‘‘
کچھ پریکٹیکل ٹپس:
کرنل تسنیم باری صاحب نے جنوری ٢٠١٧ میں عمرہ کی سعادت حاصل کی- ان کے تجربات سے آپ کچھ رہنمائی حاصل کر سکتے ہیں:
ہیٹر یا پرکلیٹررکھ لیں-
اس کے ساتھ خاص شو تین پن والا ، جو گول نہ ہوں بلکہ چو رس پن ہوں-
9. چا یے ، پتی، چینی ، دواییں ساتھ رکھیں-
10- قینچی ، چمچ، بکس میں رکھیں ، ہینڈ میں نہیں-
11 - نمکو ، خشک میوہ جات ، مونگ پھلی وغیرہ حسب ضرورت رخ لیں-
١٢. سامان پر نشانی کے لینے رنگ دار ربن باندھ لیں شناخت میں آسانی ہوتی ہے -
١٣. مزید عمرہ ادا کرنے کے لینے مسجد عایشہ تک ٹیکسی کو 5 ریال فی فرد یا 20 ریال سالم ٹیکسی کا یک طرفہ کرایہ ہے - زیادہ مت ادا کریں-
14.زاید عینک ، سن گلاس، سلپر وغیرہ رکھ لیں-
.........................................
زیارت مسجد نبوی، روضۂ رسول اور مدینہ کی اہم زیارات:
- مسجد نبوی کی ایک صلاة(نماز) دیگر مساجد کی ایک ہزار صلاتوں سے افضل ہے سوائے مسجد حرام کے کہ وہاں کی ایک صلاة مسجد نبوی کی سوصلاتوں سے افضل ہے۔ مسجد نبوی میں صلاة ادا کرنے کی نیت سے مدینہ کا سفر کرنا چاہئے-
- مسجد نبوی کی زیارت کے لئے سفر کرنا مسنون ہے لیکن اس کا عمرہ سے کوئی تعلق نہیں، نہ یہ عمرہ کا حصہ ہے اور نہ اس کے لئے واجب یا شرط۔-
- جو شخص مسجد نبوی کے پاس پہنچے مسجد میں داخل ہونے کی دعاپڑھے پھر دایاں پیر آگے بڑھاکر مسجد میں داخل ہواور مسجد کے اندر دو رکعتیں تحیۃ المسجد پڑھے اور ان میں دنیا وآخرت کی بھلائی کے لئے جتنی چاہے دعائیں کرے۔
- تحیۃ المسجد کے بعد رسول اور ابوبکر وعمر رضی اﷲ عنہما کی قبروں کی زیارت کرے اور ان پر اس طرح سلام پڑھے: السلام علیک یا رسول اللہ ، السلام علیک یا أبابکر، السلام علیک یا عمر۔
- مدینہ طیبہ میں جب تک رہیں مسجد نبوی ہی میں پنجوقتہ صلاتوں کی پابندی کریں اور دیگر نوافل کا بھی اہتمام کریں۔
- ٨۔ حجرۂ مبارکہ کی دیواروں، کھڑکیوں یا جالیوں کو چھونا یا انھیں چومنا یا بوسہ دینا یا قبر کا طواف کرنا جائز نہیں-
- اﷲ سے دعا مانگیں ، نماز ادا کریں، ریاض الجنه میں موقع ملے تو صلاہ ادا کریں-
- درود شریف کا ورد جاری رکھیں
- جنت البقیع میں حاضر ہو کر دعا کریں
- مسجد قبا میں دو نفل ادا کریں اور ایک عمرہ کا ثواب حاصل کریں -
- مسجد قبلتین، مسجد جمعہ ، جبل احد (شهدا احد فاتحہ) اور دوسرے تاریخی مقدس مقامات کی زیارت کریں ایمان کو تازہ کریں-
مختصر دعائیں
اَﷲُ اَکْبَرُ اﷲُ اَکْبَرُ، لَا اِلٰه اِلاَّ اﷲُ وَاﷲُ اَکْبَرُ اﷲُ اَکْبَرُ، وَِﷲِ الْحَمْدُ.
’’اﷲ سب سے بڑا ہے، اﷲ سب سے بڑا ہے، اﷲ کے سوا کوئی معبود نہیں، اﷲ سب سے بڑا ہے، اﷲ سب سے بڑا ہے، اور تمام تعریفیں اﷲ کے لئے ہیں۔‘‘
رَبَّنَآ اٰتِنَا فِی الدُّنْيا حَسَنَةً وَّفِی الْاٰخِرَةِ حَسَنَةً وَّقِنَا عَذَابَ النَّارِo
(البقرة، 2 : 201)
’’اے ہمارے پروردگار! ہمیں دنیا میں (بھی) بھلائی عطا فرما اور آخرت میں (بھی) بھلائی سے نواز اور ہمیں دوزخ کے عذاب سے محفوظ رکھ‘‘
رَبَّنَا لَا تُؤَاخِذْنَآ اِنْ نَّسِينَآ اَوْ اَخْطَاْنَاط رَبَّنَا وَلَا تَحْمِلْ عَلَينَآ اِصْرًا کَمَا حَمَلْتَه عَلَی الَّذِينَ مِنْ قَبْلِنَاج رَبَّنَا وَلَا تُحَمِّلْنَا مَا لَا طَاقَةَ لَنَا بِهج وَاعْفُ عَنَّاوقفه وَاغْفِرْلَنَاوقفه وَارْحَمْنَاوقفه اَنْتَ مَوْلٰنَا فَانْصُرْنَا عَلَی الْقَوْمِ الْکٰفِرِينَo
(البقرة، 2 : 286)
’’اے ہمارے رب! اگر ہم بھول جائیں یا خطا کر بیٹھیں تو ہماری گرفت نہ فرما، اے ہمارے پروردگار! اور ہم پر اتنا (بھی) بوجھ نہ ڈال جیسا تو نے ہم سے پہلے لوگوں پر ڈالا تھا، اے ہمارے پروردگار! اور ہم پر اتنا بوجھ (بھی) نہ ڈال جسے اٹھانے کی ہم میں طاقت نہیں، اور ہمارے (گناہوں) سے درگزر فرما، اور ہمیں بخش دے، اور ہم پر رحم فرما، تو ہی ہمارا کارساز ہے۔ پس ہمیں کافروں کی قوم پر غلبہ عطا فرماo‘‘
رَبَّنَا لَا تُزِغْ قُلُوْبَنَا بَعْدَ اِذْ هدَيتَنَا وَهبْ لَنَا مِنْ لَّدُنْکَ رَحْمَةًج اِنَّکً اَنْتَ الْوَهابُo
(آل عمران، 3 : 8)
’’(اور عرض کرتے ہیں) اے ہمارے رب! ہمارے دلوں میں کجی پیدا نہ کر اس کے بعد کہ تو نے ہمیں ہدایت سے سرفراز فرمایا ہے اور ہمیں خاص اپنی طرف سے رحمت عطا فرما، بے شک تو ہی بہت عطا فرمانے والا ہےo‘‘
رَبَّنَا ظَلَمْنَ۔آ اَنْفُسَنَا وَاِنْ لََّمْ تَغْفِرْلَنَا وَتَرْحَمْنَا لَنَکُوْنَنَّ مِنَ الْخٰسِرِينَo
(الاعراف، 7 : 23)
’’اے ہمارے رب! ہم نے اپنی جانوں پر زیادتی کی۔ اور اگر تو نے ہم کو نہ بخشا اور ہم پر رحم (نہ) فرمایا تو ہم یقینا نقصان اٹھانے والوں میں سے ہو جائیں گےo‘‘
رَبِّ اجْعَلْنِیْ مُقِيمَ الصَّلٰوةِ وَمِنْ ذُرِّيتِیْ رَبَّنَا وَتَقَبَّلْ دُعَآئِo رَبَّنَا اغْفِرْ لِیْ وَلِوَالِدَیَّ وَلِلْمُؤْمِنِينَ يوْمَ يقُوْمُ الْحِسَابُo
(ابراھيم، 14 : 40-41)
’’اے میرے رب! مجھے اور میری اولاد کو نماز قائم رکھنے والا بنا دے، اے ہمارے رب! اور تو میری دعا قبول فرما لےo اے ہمارے رب! مجھے بخش دے اور میرے والدین کو (بخش دے) اور دیگر سب مومنوں کو بھی، جس دن حساب قائم ہو گاo‘‘
رَّبِّ زِدْنِی عِلْمًاo
(طٰه، 20 : 114)
’’اے میرے رب! مجھے علم میں اور بڑھا دےo‘‘
لَآ اِلٰه اِلَّآ اَنْتَ سُبْحٰنَکَ اِنِّیْ کُنْتُ مِنَ الظّٰلِمِينَo
(الانبياء، 21 : 87)
’’تیرے سوا کوئی معبود نہیں تیری ذات پاک ہے، بے شک میں ہی (اپنی جان پر) زیادتی کرنے والوں میں سے تھاo‘‘
رَبَّنَآ اٰمَنَّا فَاغْفِرْلَنَا وَارْحَمْنَا وَاَنْتَ خَيرُ الرّٰحِمِينَo
(المؤمنون، 23 : 109)
’’اے ہمارے رب! ہم ایمان لے آئے ہیں، پس تو ہمیں بخش دے اور ہم پر رحم فرما اور تو (ہی) سب سے بہتر رحم فرمانے والا ہےo‘‘
رَبَّنَا وَاجْعَلْنَا مُسْلِمَينِ لَکَ وَمِنْ ذُرِّيتِنَآ اُمَّةً مُّسْلِمَةً لََّکَ وَاَرِنَا مَنَاسِکَنَا وَتُبْ عَلَينَاج اِنَّکَ اَنْتَ التَّوَّابُ الرَّحِيمُo
(البقرۃ، 2 : 128)
’’اے ہمارے رب! ہم دونوں کو اپنے حکم کے سامنے جھکنے والا بنا اور ہماری اولاد سے بھی ایک امت کو خاص اپنا تابع فرمان بنا اور ہمیں ہماری عبادت (اور حج کے) قواعد بتا دے اور ہم پر (رحمت و مغفرت) کی نظر فرما، بے شک تو ہی بہت توبہ قبول فرمانے والا مہربان ہےo‘‘
رَبَّنَآ اَفْرِغْ عَلَينَا صَبْرًا وَّثَبِّتْ اَقْدَامَنَا وَانْصُرْنَا عَلَی الْقَوْمِ الْکٰفِرِينَo
(البقرۃ، 2 : 250)
’’اے ہمارے پروردگار! ہم پر صبر میں وسعت ارزانی فرما اور ہمیں ثابت قدم رکھ اور ہمیں کافروں پر غلبہ عطا فرماo‘‘
رَبَّنَآ اٰمَنَّا بِمَآ اَنْزَلْتَ وَاتَّبَعْنَا الرَّسُوْلَ فَاکْتُبْنَا مَعَ الشّٰهدِينَo
(آل عمران، 3 : 53)
’’اے ہمارے رب! ہم اس کتاب پر ایمان لائے جو تو نے نازل فرمائی اور ہم نے اس رسول کی اتباع کی سو ہمیں (حق کی) گواہی دینے والوں کے ساتھ لکھ لےo‘‘
رَبَّنَا اغْفِرْلَنَا ذُنُوْبَنَا وَاِسْرَافَنَا فِیْٓ اَمْرِنَا وَثَبِّتْ اَقْدَامَنَا وَانْصُرْنَا عَلَی الْقَوْمِ الْکٰفِرِينَo
(آل عمران، 3 : 147)
’’اے ہمارے رب! ہمارے گناہ بخش دے اور ہمارے کام میں ہم سے ہونے والی زیادتیوں سے درگزر فرما اور ہمیں (اپنی راہ میں) ثابت قدم رکھ اور ہمیں کافروں پر غلبہ عطا فرماo‘‘
رَبَّنَآ اَفْرِغْ عَلَينَا صَبْرًا وَّتَوَفَّنَا مُسْلِمِينَo
(الأعراف، 7 : 126)
’’اے ہمارے رب! تو ہم پر صبر کے سرچشمے کھول دے اور ہم کو (ثابت قدمی سے) مسلمان رہتے ہوئے (دنیا سے) اٹھا لےo‘‘
رَّبِّ اَدْخِلْنِیْ مُدْخَلَ صِدْقٍ وَّاَخْرِجْنِیْ مُخْرَجَ صِدْقٍ وَّاجْعَلْ لِّیْ مِنْ لَّدُنْکَ سُلْطٰنًا نَّصِيرًاo
(الإسراء، 17 : 80)
’’اے میرے رب! مجھے سچائی (خوشنودی) کے ساتھ داخل فرما (جہاں بھی داخل فرمانا ہو) اور مجھے سچائی (و خوشنودی) کے ساتھ باہر لے آ (جہاں سے بھی لانا ہو) اور مجھے اپنی جانب سے مدد گار غلبہ و قوت عطا فرما دےo‘‘
رَبَّنَآ اٰتِنَا مِنْ لَّدُنْکَ رَحْمَةً وَّ هَيئْ لَنَا مِنْ اَمْرِنَا رَشَدًاo
(الکھف، 18 : 10)
’’اے ہمارے رب! ہمیں اپنی بارگاہ سے رحمت عطا فرما اور ہمارے کام میں راہ یابی (کے اسباب) مہیا فرماo‘‘
کچھ پریکٹیکل ٹپس:
کرنل تسنیم باری صاحب نے جنوری ٢٠١٧ میں عمرہ کی سعادت حاصل کی- ان کے تجربات سے آپ کچھ رہنمائی حاصل کر سکتے ہیں:
- پا سپورٹ ، شناختی کارڈ، ہوٹل ووچر اور دوسرے کاغذات کی 4 یا 5 فوٹو کاپیاں پاس رکھیں- موبائل سم کی خریداری اور مختلف جگہ کام آیئں گے-
- صابن ،سرف وغیرہ حسب ضرورت ، ہینڈ کیری نہ کریں، بکس میں رکھیں-
- جدہ ایئر پورٹ پر سب سے پہلے سم مقررہ دوکانسے لیں- سم دو قسم کی ہوتی ہیں- ٨٠ ، ٨٥ ریال والی میں انٹرنیٹ 1-G B ہوتا ہے کہیں بھی کل کر سکتے ہیں
- 35 ریال کی سم صرف لوکل سعودیہ کے لیے ہے-اس پر انٹرنیٹ نہیں ہوتا-
- یو فون Ufone کی سم دوسرے فون میں رکھیں یہ پاکستان سے sms فری وصول کر سکتی ہے- whattsapp بھی کام کرتا ہے جب وا ی فائی مہیا ہو-
- ایئر پورٹ پر اپنی نامزد ٹرانسپورٹ کمپنی" شرکه" کی بس ، گاڑی تلاش کریں، ادھر موجود ہوتی ہے-
- ہوٹل کا کارڈ، گاغذات حفاظت سے رکھیں ، آپ کا پاسپورٹ ہوٹل میں جمع ہو جایے گا-
- اب زمزم اکٹھا کرنے کی ضرورت نہیں صرف ہوٹل میں استمعال کے لیے لیے لیں- باقی فی فرد ایک بوتل ایئر پورٹ پر 9 ریال میں ملے گی-
- اپنے سامان کا خیال رکھیں ، چوری کاخطرہ رہتا ہے- عمرہ میں بیگ کمر پر نہیں آگے رکھیں- اسی طرح ہوٹل میں صفائی کے لینے چابیاں نہ دیں ، واپس جا کر صفائی اپنے سامنے کروایں -
- الیکٹرک ایکسٹینشن تار رکھ لیں-
ہیٹر یا پرکلیٹررکھ لیں-
اس کے ساتھ خاص شو تین پن والا ، جو گول نہ ہوں بلکہ چو رس پن ہوں-
9. چا یے ، پتی، چینی ، دواییں ساتھ رکھیں-
10- قینچی ، چمچ، بکس میں رکھیں ، ہینڈ میں نہیں-
11 - نمکو ، خشک میوہ جات ، مونگ پھلی وغیرہ حسب ضرورت رخ لیں-
١٢. سامان پر نشانی کے لینے رنگ دار ربن باندھ لیں شناخت میں آسانی ہوتی ہے -
١٣. مزید عمرہ ادا کرنے کے لینے مسجد عایشہ تک ٹیکسی کو 5 ریال فی فرد یا 20 ریال سالم ٹیکسی کا یک طرفہ کرایہ ہے - زیادہ مت ادا کریں-
14.زاید عینک ، سن گلاس، سلپر وغیرہ رکھ لیں-
.........................................................
موبائل فون :
یو فون Ufone نے حج اور عمرہ کے پیکج افر کر رکھے ہیں ، انٹرنیشنل رومنگ سروس بھی- آپ تفصیلات معلوم کر سکتے ہیں- پاکستانی نمبراستمعال کر سکتے ہیں تفصیلات کے لینے ویب سائٹ یا فرینچاز وزٹ کریں :
ممکن ہے کہ دوسروں نے بھی ایسی آفر دی ہوں - اپنے متعلقہ موبائل انکوائری سے رابطہ کریں-
.............................................
قرآنی آیات اور دعا ییں:http://islam4humanite.blogspot.com/2016/01/selected-quranic-verses-supplications.html
مزید پڑھیں >>>> حج و عمرہ کا بیان -مکہ مکرمہ اس پوری کائناتِ ارضی میں وہ بابرکت جگہ اور رحمتوں والا مقام ہے جسے .... نیت کرنے والا ہو یا عمرہ کی تو وہ اللہ تعالیٰ کی ذمہ داری میں ہے اگر وہ فوت ہوگیا تو اسے جنت میں داخلہ نصیب ہو گا۔ ..... جیب, جَيْبٌ, جراب, جَوْرَبٌ .... خواتینکے لئے بند جوتا، کھلی چپل، جرابیں (احرام میں بند جوتا اور جرابیں پہننا منع نہیں ہے)۔
لام عليكم ورحمة الله وبركاته اجنبی مردوں کی موجودگی میں حج و عمرہ کرنے والی عورت کا چہرہ ... حالت احرام میں عورت کے لیے برقعہ اور
نقاب پہننے کا کیا حکم ہے؟
عمرہ کا طریقہ اور مسجد نبوی کی زیارت کے آداب
راسی لئے تیار کیا گیا ہے تاکہ نبی e کے عمرہ کا طریقہ معلوم ہوسکے اور مسلمان ... ہم پر یہ سفر آسانفرمادے، اور اس کی دوری کم کردے۔ ... رکاوٹ نے روک لیا تو میرے احرام ختم کرنے
Search Results
حج و عمرہ کی دعائیں - Minhaj Books
حج اور عمرہ کرنے والوں میں سے جس جس نے اس گھر کی تعظیم و تکریم کی اس کی ... ان چاروں رکنوں کی الگ الگ دعائیں ذکرکی جاتی ہیں، اگر ہو سکے تو انہیں ذہین ...
34744 - عمرہ میں دعاؤں کی جگہیں اوردعاؤں کے الفاظ Published Date
https://islamqa.info/ur/34744
Translate this page
May 15, 2011 - میں عمرہ کی ادائیگی کےلیے مکہ جارہی ہوں اورمجھے دعاؤں کا علم نہيں کیا آپ میرا تعاون کرسکتے ہیں.Translate this page
Search Results
حج اور عمرہ کرنے والوں میں سے جس جس نے اس گھر کی تعظیم و تکریم کی اس کی ... ان چاروں رکنوں کی الگ الگ دعائیں ذکرکی جاتی ہیں، اگر ہو سکے تو انہیں ذہین ...
May 15, 2011 - میں عمرہ کی ادائیگی کےلیے مکہ جارہی ہوں اورمجھے دعاؤں کا علم نہيں کیا آپ میرا تعاون کرسکتے ہیں.
... ہوتے وقت, ڈاکٹر فرحت ہاشمی صاحبہ. ||طواف کی دعا, ڈاکٹر فرحت ہاشمی صاحبہ. ہوم · متفرق · حج اور ذوالحجۃ کے احکام و مسائل حج و عمرہ کی مسنون دعائیں.
عمرہ کا طریقہ Umra-Step by Step
Short Link: https://goo.gl/DSnP7U
.........................................
صلوٰۃ التسبیح ادا کرنے کا طریقہ:
حضرت ابورافع رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے حضرت عباس رضی اللہ عنہ سے فرمایا : چچا کیا میں آپ سے محبت کا حق ادا نہ کروں؟ کیا میں آپ کو فائدہ نہ پہنچاؤں؟ کیا میں آپ سے صلہ رحمی نہ کروں؟ انہوں نے عرض کیا : کیوں نہیں یا رسول اﷲ۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا :
- چار رکعت نماز پڑھیں ہر رکعت میں سورۃ فاتحہ پڑھیں
- جب قرات سے فارغ ہو جائیں تو رکوع سے قبل 15 بار سُبْحَانَ اﷲِ وَالْحَمْدُ ِﷲِ وَلَا اِلٰهَ اِلَّا اﷲُ وَاﷲُ اَکْبَر کہیں،
- پھر رکوع کریں اور اس میں دس بار،
- پھر رکوع سے اٹھ کر دس بار،
- پھر پہلے سجدہ میں دس بار،
- پھر سجدے سے اٹھ کر دس بار،
- پھر دوسرے سجدہ میں دس بار،
- پھر دوسرے سجدے سے اٹھ کر کھڑے ہونے سے قبل دس بار۔
- اس طرح ہر رکعت میں 75 بار ہوں گی اور چار رکعت میں 300 بار۔
اگر آپ کے گناہ ریت کے برابر بھی ہوں گے تو (اس نماز کے سبب) اﷲ انہیں معاف فرما دے گا۔ انہوں نے عرض کیا : یا رسول اﷲ! اسے روزانہ پڑھنے کی طاقت کون رکھتا ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا : مہینہ میں ایک بار ورنہ سال میں ایک بار (پڑھ سکتے ہیں)۔
ابن ماجه، السنن، کتاب إقامة الصلاة والسنة فيها، باب ماجاء فی صلاة التسبيح، 1 : 172. 173، رقم : 1386
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔
مزید پڑھیں:
Follow @AftabKhanNet | Facebook Page |
|